منگل 23 دسمبر 2025 - 17:15
حقیقی ایمان ہی امتِ اسلامیہ کی نجات کا ضامن ہے: استادِ حوزہ علمیہ

حوزہ / حوزۂ علمیہ کے استاد، حجت الاسلام خلیلی جویباری نے کہا ہے کہ امتِ اسلامیہ کی نجات محض سطحی اور روزمرہ کے معمولی ایمان سے ممکن نہیں، بلکہ اس کے لیے حقیقی ایمان کے ساتھ علمی و عملی مجاہدہت ناگزیر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزۂ علمیہ کے استاد، حجت الاسلام خلیلی جویباری نے کہا ہے کہ امتِ اسلامیہ کی نجات محض سطحی اور روزمرہ کے معمولی ایمان سے ممکن نہیں، بلکہ اس کے لیے حقیقی ایمان کے ساتھ علمی و عملی مجاہدہت ناگزیر ہے۔

انہوں نے ایران کے شہر ساری میں حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر روحانیت اور دیندار طبقہ سطحی نگاہ سے نکل کر علمی و عملی جدوجہد کے ذریعے اہل بیتؑ کی خالص اور حقیقی تعلیمات کو معاشرے کے سامنے پیش کرے، تو امتِ اسلامیہ کے لیے معنوی ترقی اور دنیا و آخرت کے عذاب سے نجات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دین کی اصل حقیقت سے باہر نکلنے کے بجائے لوگوں کو باطنِ دین کی طرف رہنمائی کی جانی چاہیے۔

حجت الاسلام خلیلی جویباری نے سورۂ نساء کی آیت 136 کا حوالہ دیا، جس میں اہلِ ایمان کو دوبارہ حقیقی ایمان کی دعوت دی گئی ہے، اور سورۂ صف کی آیات 10 اور 11 کی تلاوت کرتے ہوئے بتایا کہ نجات دلانے والی “تجارت” ایمان باللہ، رسولؐ پر ایمان اور راہِ خدا میں جان و مال سے جہاد ہے۔

انہوں نے امام جعفر صادقؑ کی روایت نقل کی کہ اسلام ظاہری احکام کا ضامن ہے، لیکن اجر و ثواب ایمان پر ملتا ہے۔ استادہ حوزہ نے فرسودہ اور بے فائدہ موضوعات میں الجھنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علمی کام کے لیے گہری محنت اور عمر بھر کی تحقیق درکار ہوتی ہے، جیسا کہ آیت اللہ مظاہری اور علامہ جوادی آملی نے بھی تاکید کی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سطحی ایمان انسان کو نجات نہیں دیتا، بلکہ توحید، نبوت اور راہِ خدا میں مجاہدہ ہی نجات کا راستہ ہے۔ یہ خطاب اگرچہ تمام مؤمنین کے لیے ہے، لیکن بالخصوص اہلِ علم اور علماء کے لیے ایک سنجیدہ موضوع ہے۔ تاریخِ اسلام، خصوصاً واقعۂ کربلا، اس بات کی روشن مثال ہے کہ ظاہری ایمان رکھنے والے کس طرح حق کے مقابل کھڑے ہو گئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha